کیف:یوکرینی افواج نے 600 سے زائد دیہات روسی قبضے سے چھڑوا لیے، اس حوالےسے کیف کا کہنا ہے کہ یوکرین کی فوج گزشتہ ماہ کے دوران ملک کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں روسی افواج کے کنٹرول سے 600 سے زائد بستیوں کو آزاد کرانے میں کامیاب ہوئی ہے۔
یوکرین کی طرف سے رات گئے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ ماہ یوکرین کی افواج کے روسی لائنوں میں گہرائی تک پیش قدمی کے بعد سے شمال مشرقی خارکیف کے علاقے میں تقریباً 502 بستیوں کو آزاد کرایا گیا ہے۔
وزارت نے یہ بھی کہا کہ ڈونیٹسک کے علاقے میں 43 اور لوہانسک کے علاقے میں 7 بستیوں کو آزاد کرایا گیا ہے، اسی طرح جنوب میں انتہائی تزویراتی علاقے کھیرسن میں 75 بستیوں کو آزاد کرایا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ آزاد کرائے گئے یوکرائنی علاقوں کے رقبے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
یوکرین کی فوج یا صدر ولادیمیر زیلنسکی کے دفتر سے اس رپورٹ کی صداقت کی تصدیق ہونا باقی ہے۔کھیرسن، ڈونیٹسک اور لوہانسک، زاپوریزہیا کے ساتھ، گزشتہ ماہ کے آخر میں روسی فوجیوں نے شمال مشرق، مشرق اور جنوب میں تیزی سے پیش قدمی کرنے والے یوکرائنی افواج کے جوابی حملے کے طور پر قبضہ کر لیا تھا۔
ماسکو کی جانب سے کھیرسن کے علاقے کے گورنر نے جمعرات کو رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ روسی اور یوکرائنی افواج کے درمیان لڑائی کے درمیان انخلاء کریں۔
یوکرائنی فوج کا کہنا ہے کہ اگست کے اواخر میں روسی فوجیوں کے خلاف جوابی حملے کے آغاز کے بعد سے اس کی افواج نے جنوبی کھیرسن کے علاقے کے تقریباً 1,200 مربع کلومیٹر علاقے پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے 24 فروری کو یوکرین میں فوجی آپریشن کا حکم دیا تھا۔ اس وقت، پوٹن نے کہا تھا کہ جس کو وہ “خصوصی فوجی آپریشن” کہتے ہیں اس کا ایک مقصد یوکرین کو “ڈی نازیفی” کرنا تھا۔روس کے آپریشن کے آغاز کے بعد سے امریکہ اور یورپی یونین نے ماسکو پر کئی دور کی پابندیاں عائد کی ہیں۔
مغربی ریاستیں بھی یوکرین کو جدید ہتھیاروں کے ساتھ فراخدلی سے اس اقدام میں شامل کر رہی ہیں جس کے بارے میں ماسکو کا کہنا ہے کہ صرف تنازعہ کو ختم کرنا ہے۔