لاہور “پی ڈی ایم حکومت کو لانے کیلئے باقاعدہ بندوبست کیا گیا، حکومت کی یہ تبدیلی گلے پڑ گئی”۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و اینکر شہزاد اقبال نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے غیر ملکی میڈیا میں سائفر لیک ہونے کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم یہ کہتے رہے ہیں کہ عمران خان اپنی حکومت گرانے کے ذمے داران کا نام نہیں لے سکتے اسی لیے وہ سارا الزام امریکا پر ڈال رہے ہیں۔
جبکہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے شہزاد اقبال نے مزید انکشاف کیا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری رہنے والے فواد حسن فواد نے ایک تقریب کے دوران یہ کہا تھا کہ حکومت کی تبدیلی گلے پڑ گئی کیونکہ حالات بگڑ گئے، پی ڈی ایم حکومت کو لانے کیلئے باقاعدہ بندوبست کیا گیا تھا۔
شہزاد اقبال نے مزید کہا کہ جس تقریب میں فواد حسن فواد نے یہ بات کی، وہاں موجود صحافیوں نے بھی ان کی بات کی تائید کی تھی، یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ فواد حسن فواد کو ن لیگ والے بہت معتبر مانتے ہیں۔
جبکہ اس حوالے سے تو خود ن لیگ کہتے رہی ہے کہ اسٹیبلیشمنٹ کے بغیر تو تحریک عدم اعتماد کامیاب ہی نہیں ہو سکتی۔ جب عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی تھی، تو اس کے ایک ماہ قبل ہی ن لیگ کے رہنما کہتے تھے کہ چونکہ اسٹیبلیشمنٹ کی مدد کے بغیر تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہو سکتی، اس لیے عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کامیاب کروانا بہت مشکل ہے۔
جبکہ اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر مصطفٰی نواز کھوکھر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ فروری 2022 میں جب بلاول بھٹو نے انہیں بتایا کہ وہ اسلام آباد لانگ مارچ کرنے جا رہے ہیں تو یہ میرے لیے سرپرائز تھا، جب ان سے پوچھا کہ اس مارچ کا اختتام کیا ہو گا تو بلاول نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد۔ مصطفٰی نواز کھوکھر نے دعوٰی کیا کہ اسٹیبلیشمنٹ کی مدد سے عمران خان کیخلاف تحریک انصاف اعتماد کامیاب ہوئی اور پی ڈی ایم کی حکومت وجود میں آئی۔