میرپور ملک کے 2 سب سے بڑے ڈیم مکمل طور پر بھر گئے، تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم ہونے کے چند روز بعد ہی منگلا ڈیم میں بھی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق مون سون سیزن کے دوران بھرپور بارشیں ہونے کی وجہ سے ملک کے آبی ذخائر کی صورتحال میں زبردست بہتری آئی ہے۔ 10 اگست کو خیبرپختونخواہ کے اضلاع صوابی اور ہری پور کی حدود میں واقع ملک کا سب سے بڑا ڈیم تربیلا مکمل طور پر بھر گیا تھا۔
بتایا گیا کہ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہو کر 1549.60 فٹ تک پہنچ گئی، پانی کی آمد 2 لاکھ 15 ہزار کیوسک جبکہ پانی کا اخراج 1 لاکھ 55 ہزار کیوسک رہا۔ پی ڈی ایم اے کے مراسلہ کے مطابق ڈیم مکمل طور پر بھر جانے کے بعد تربیلا ڈیم کے سپل ویز بوقت ضرورت وقفے وقفے سے کھولنے کی ہدایت کی گئی۔
مراسلے کے مطابق متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور مقامی آبادی کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔
تمام متعلقہ اداروں اور امدادی ٹیموں سمیت مشینری کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ کسی بھی جانی نقصان سے بچنے کے لیے متعلقہ مقامی آبادی اور سیاحوں کومطلع کیا جائے اور کسانوں کو مطلع کریں کہ وہ اپنی فصلوں کو نشیبی علاقوں میں پانی کے بہاو کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ مراسلہ میں کہا گیا کہ ڈسٹرکٹ کنٹرول روم کے ذریعے صورتحال کی چوبیس گھنٹے نگرانی کو یقینی بنائیں۔
جبکہ دوسری جانب ملک کے دوسرے بڑے ڈیم منگلا کے حوالے سے بھی بتایا گیا ہے کہ منگلا ڈیم اپنی گنجائش کے مطابق تقریباً بھر گیا ہے۔ حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ منگلا ڈیم 18 اگست تک مکمل بھر جانے کا امکان تھا تاہم 18 اگست سے قبل ڈیم مکمل طور پر بھر گیا۔ بتایا گیا ہے کہ حالیہ مون سون بارشوں کی وجہ سے پانی کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ مون سون بارشوں کی وجہ سے دریائے سندھ اور ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کی صورتحال برقرار ہے جبکہ دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور دریائے سندھ میں کالا باغ اورچشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔