“عثمان ڈار پر جو تشدد کیا گیا وہ کوئی بھی برداشت نہیں کر سکتا” عثمان ڈار ہماری پارٹی کے رہنما تھے، ہیں اور رہیں گے، ہماری پارٹی کے ایک رہنما کے بیٹے کو کرسی سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنا گیا، حماد اظہر کا ردعمل

لاہور  سینئر پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ عثمان ڈار پر جو تشدد کیا گیا وہ کوئی بھی برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ویڈیو بیان میں عثمان ڈار کے تحریک انصاف چھوڑنے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عثمان ڈار ہماری پارٹی کے رہنما تھے، ہیں اور رہیں گے۔

حماد اظہر نے کہا کہ ہماری پارٹی کے ایک رہنما کے بیٹے کو کرسی سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنا گیا۔ ان کے بیٹے کی بات کروائی گئی اپنے والد سے کہ پریس کانفرنس کرو۔ انہوں نے صحافی عمران ریاض کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے عمران ریاض خان کی حالت دیکھی کہ کس حالت میں ان کو لوٹایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عثمان ڈار کو بالکل جج کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

عثمان ڈار ہماری پارٹی کے لیڈر ہیں اور ان کی بہت قربانیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں حلفا کہتا ہوں کہ عمران خان نے مجھ سے کبھی بھی کسی پبلک یا پرائیویٹ پراپرٹی پر حملہ کرنے کی کوئی گفتگو کی اور نہ کبھی کوئی مائنڈسیٹ دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بالکل غیر ذمہ دارانہ بیانیہ ہے، جسے بنانے کی کوشش کی گئی۔ حماد اظہر نے کہا کہ ہماری پارٹی کو تقسیم کرنے کیلئے اسے ایک شوشا سمجھا جانا چاہیے، پوری پارٹی یکجا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء عثمان ڈار نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ 9 مئی حملوں کا مقصد فوج پر دباؤ ڈال کر جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا،منصوبہ بندی چیئرمین پی ٹی آئی کی زیرصدارت اجلاس میں ہوئی۔ میڈیا کے مطابق عثمان ڈار نے اپنے بیان میں کہا کہ9مئی واقعات کی منصوبہ بندی چیئرمین پی ٹی آئی کی زیرصدارت زمان پارک اجلاس میں ہوئی، 9مئی ایک شرمناک سانحہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، 9مئی واقعات ایک ایسا سیاہ دھبہ ہے جس کو دھلنے میں وقت لگے گا، جس طرح اداروں پر حملے ہوئے اس کے بعد پی ٹی آئی کی بنیادیں ہل گئیں، 9 مئی صرف تاریخ ہے حملے کرنے کی سازش بہت پہلے تیار ہوچکی تھی، اکتوبر 2022 میں لانگ مارچ کا مقصد جنرل عاصم منیر کی تعیناتی کو روکنا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی ریاست مخالف بیانیئے کو سپورٹ کرتے تھے، عمران خان کی گرفتاری پر ریاستی اداروں پر حملہ کرنا ہے چیئرمین پی ٹی آئی اس بیانیئے کو سپورٹ کرتے تھے، حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت خود چیئرمین پی ٹی آئی نے دی ،9 مئی حملوں کا مقصد فوج پر دباؤ ڈال کر جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے ریاست کے ساتھ ٹکراؤ کی پالیسی کی بھرپور حمایت کی،پی ٹی آئی میں حماد اظہر، مراد سعید ، اعظم سواتی ، فرخ حبیب فوج مخالف گروپ تھے، فوج مخالف گروپ چیئرمین پی ٹی آئی کے سب سے زیادہ قریب تھا، ریاست مخالف بیانیہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر بنا، پی ٹی آئی کی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار خود چیئرمین پی ٹی آئی ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری سے بچنے کیلئے ہیومن شیلڈ استعمال کی، چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری سے بچنے کیلئے ورکرز کی ذہن سازی کی۔ جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد اور زمان پارک میں جو کچھ ہوا یہ ذہن سازی کا نتیجہ تھا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں