لندن میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر احتجاج کے بعد پولیس نے تین افراد کو گرفتار کر لیا جب کہ کینسنگٹن ہائی اسٹریٹ پر ایک عمارت کو نقصان پہنچنے پر مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق فلسطینی اور اسرائیلی حامیوں کے درمیان لندن انڈر گراؤنڈ اسٹیشن پر اس وقت جھڑپیں ہوئیں جب پولیس نے اسرائیلی سفارتخانے کے باہر ہزاروں فلسطینی مظاہرین کو پرامن رکھنے کی کوشش کی۔
کینسنگٹن ہائی اسٹریٹ پر مظاہرین نے آتش بازی بھی کی، اس موقع پر فلسطین کی حمایت کرنے والوں کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کو پرامن طور پر تبدیل کرنے کا کوئی راستہ نہیں۔
فلسطینی شہریوں و حمایوں کے احتجاج کے دوران اسرائیلی علاقے میں جمع ہو گئے جس کی وجہ سے دونوں کے درمیان تصادم شروع ہوا اور اس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو حراست میں لیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دوران احتجاج ایک اسرائیلی شہری نے ہائی اسٹریٹ کینسنگٹن سے کھڑکی پر اسرائیلی پرچم تھام کر فلسطینیوں کے ایک گروپ کو بھی نشانہ بنایا۔
دوسری جانب متعدد اسرائیلی شہری حماس کی جانب سے اغوا کیے گئے متاثرین اور یرغمالیوں کی یاد میں برطانوی وزیراعظم رشی سونک کی رہائشگاہ کے طرف ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر جمع ہوئے۔
رشی سونک نے اسرائیل کی حمایت کا اظہار کرنے کے لیے لندن کی ایک عبادت گاہ کا بھی دورہ کیا اور بعد ازاں اپنے فرانسیسی، جرمن، امریکی اور اطالوی ہم منصبوں کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں حماس کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملوں کی مذمت کی۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جھڑپ میں تین دنوں کے دوران اب تک تقریباً 1600 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں۔