بشریٰ بی بی نے گرفتاری سے بچنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ نے زیرالتوا مقدمات کی تفصیلات فراہمی اور ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کردی

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے گرفتاری سے بچنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کے ہمراہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچیں، انہوں نے بائیو میٹرک تصدیق کروائی جس کے بعد بشریٰ بی بی کی جانب سے عدالت میں زیرالتوا مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے اورضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کی گئی۔

بتایا گیا ہے کہ بشری بیگم نے وکیل سردار لطیف کھوسہ کے ذریعے درخواست دائر کی، جس میں ایف آئی اے ،نیب، اینٹی کرپشن اور آئی جی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے، سابقہ خاتون اول نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ تمام اداروں سے مقدمات کی فہرست طلب کی جائے اور اس درخواست پر فیصلہ آنے تک کسی بھی مقدمے میں گرفتاری یا طلبی سے روکا جائے۔

معلوم ہوا ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے بشریٰ بی بی اور عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کو نہ تو عدالت پیش کیا گیا اور نہ ہی ان کی پیشی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی، تاہم بشریٰ بی بی کے وکیل خالد یوسف چوہدری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے 6 مقدمات کی سماعت 28 نومبر تک ملتوی کردی۔

دوسری طرف القادر ٹرسٹ کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے 11 سوالات کے جواب مانگے ہیں، القادر ٹرسٹ (190 ملین پاؤنڈ) کیس میں بشریٰ بی بی سے نیب راولپنڈی آفس میں تحقیقاتی ٹیم نے تفتیش کی، جہاں نیب کی جانب سے بشریٰ بی بی کو 11 سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ فراہم کیا گیا، نیب نے بشری بی بی کواس کیس میں ان 11 سوالات کے جوابات جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں