میری قطعاً نیت نہیں تھی کہ پاور میں آئیں، میں چاہتا تھا سیدھا الیکشن کی طرف جائیں شہبازشریف کی استعفے کیلئے تقریر تیار تھی، لیکن جب دھمکیاں ملی تو پھر انہیں کہا کہ اب آپ کھڑے ہوجائیں اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچائیں، ہم دھمکیوں کے سامنے جھکنے والے لوگ نہیں ہیں۔ قائد ن لیگ میاں محمد نواز شریف

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ میری قطعاً نیت نہیں تھی کہ پی ٹی آئی حکومت کو گھر بھیج کرہم بھی پاور میں آئیں، میں چاہتا تھا کہ ہم سیدھا الیکشن کی طرف جائیں،شہبازشریف کی استعفے کیلئے تقریر تیار تھی، لیکن جب دھمکی ملی تو پھر کہا کہ اب الٹی میٹم کے سامنے کھڑے ہوجائیں، اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچائیں

قائد ن لیگ نوازشریف چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریر لاہور میں خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر سابق وزیراعظم شہبازشریف، سینئر نائب صدر ن لیگ مریم نواز، سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار، خرم دستگیر، صدر چیمبر کاشف انور سمیت ممبران چیمبر بھی موجود تھے۔ نوازشریف نے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات،  اقتصادی حالات سیاسی اور معاشرتی حالات بہتر ہونگے تو یہ چیمبر بھی جاندار ہوگا۔

اس چیمبر کو ہم پاکستان کے لیے بہت خوش آئند دیکھتے ہیں بزنس مین چاہے چھوٹے ہوں یا بڑے انکی یہاں نمائندگی ہوتی ہے۔

دسمبر 1990 میں جب میں پہلی مرتبہ پاکستان کا وزیراعظم بنا تو ہم معاشی اصلاحات لیکر آئے جو پالیسیاں ہم نے بنائی تھیں وہ صرف آپکے چیمبر نے نہیں بلکہ پورے پاکستان کی بزنس کمیونٹی نے اسے خوش آئند قرار دیا۔

پاکستان میں 25 کروڑ عوام رہتے ہیں ہمارا یہ حق ہے کہ یہاں کی بے روزگاری کو ختم کریں ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم پسماندگی کو دور کریں اپنے ملک کے اندر جہالت کو دور کریں لوگوں کے بچوں کر پڑھائیں ہمارے ہسپتال بھی بین الاقوامی میعار کے ہونے چاہیے۔ ترقی کرتے ملک کو ایسے لوگوں کے حوالے کردیا گیا جو پاکستانی کرنسی کو بھی تباہ و برباد کرگئے ترقی کو بھی تباہ و برباد کرگئے، 2017 میں ہم کہاں تھے اور 2020 اور 21 میں ہم کہاں تھے؟ ذرا حساب لگالیں۔

نوازشریف نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلیے نیشنل گرڈ میں 11 ہزار میگاواٹ کا ہم نے اضافہ کیا ہمارے بعد آنے والی حکومت نے کیا، 1 میگاواٹ کا بھی اضافہ کیا؟ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا۔ وہ بہت تاریخی دن تھا جب پاکستان ایٹمی قوت بنا، ایٹمی قوت کے ساتھ ساتھ اگر ہم معاشی قوت بھی بن جاتے تو آج ہم کہاں ہوتےاور دنیا میں سبز پاسپورٹ کی کیا حیثیت ہوتی۔

لوگ قدر کی نگاہ سے دیکھتے۔ قائد مسلم لیگ ن محمد نوازشریف نے کہا کہ شہباز شریف اور ٹیم کو شاباش دیتا ہوں جنہوں نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، بڑے مشکل حالات میں حکومت چلائی، میری قطعاً نیت نہیں تھی کہ پی ٹی آئی حکومت کے بعد ہم بھی پاور میں آئیں، یہ بات شہبازشریف اورمیری پوری جماعت جانتی ہے، میں چاہتا تھا کہ ہم سیدھا الیکشن کی طرف جائیں۔

لیکن پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا بھی ایک بہت بڑی ذمہ داری تھی۔ پھر جب الٹی میٹم اور دھمکیاں ملنا شروع ہوجائیں توہم دھمکیوں کے آگے کھڑے ہونے والے لوگ ہیں، ہم بیٹھنے اور جھکنے والے لوگ نہیں ہیں، شہبازشریف کی تقریر تیار تھی، شام کو انہوں نے استعفے کا اعلان کرنا تھا، میں تقریر دیکھ لی تھی، لیکن تقریر کے چند گھنٹوں پہلے میں انہیں کہا کہ انہوں نے دھمکی دی ہے الٹی میٹم دیا ہے، اب الٹی میٹم کے سامنے آپ نے کھڑے ہونا ہے، ملک ڈیفالٹ کی طرف جارہا ہے آپ کھڑے ہوجائیں۔ہم سٹیپ ڈاؤن نہیں کیا ، حکومت سنبھال لیا، پھر پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے کڑوے فیصلے بھی کرنے پڑے ۔لیکن پھر ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ، شہبازشریف اور ٹیم کو شاباش دیتا ہوں۔ 

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں