ناظم جوکھیو قتل کیس؛ ایم پی اے جام اویس کو نااہل قرار دینے کی درخواست پر سماعت ٹرائل کورٹ کے فیصلہ میں لکھا ہے جام اویس نے دیت ادا کی جو اعتراف جرم ہے، درخواست گزار

سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس کو نااہل قرار دینے کیلیے دائر درخواست کے وکیل کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں دلائل دینے کی ہدایت کی ہے۔

صحافی ناظم جوکھیو قتل کیس کے مرکزی ملزم پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس کو نااہل قرار دینے کیلیے دائر درخواست پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے۔

درخواست گزار بیرسٹر علی طاہر نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ جام اویس نے مقتول ناظم جوکھیو کے ورثاء کو دیت کی رقم ادا کردی ہے، دیت کی رقم ادا کرنے کے بعد جام اویس صادق اور امین نہیں رہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا ہے۔

بیرسٹر علی طاہر نے عدالت کو جواب دیا کہ ٹرائل کورٹ کے فیصلہ میں لکھا ہے جام اویس نے دیت ادا کی، جو اعتراف جرم ہے، تعزیرات پاکستان کی شق 53 کے مطابق دیت سزا ہے۔

عدالت نے درخواست گزار کو ایک بار پھر کہا کہ ہم آپ کو سننا چاہتے ہیں، لیکن ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں دلائل دیں۔ عدالت نے درخواست گزار کو تفصیلی دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتہ کیلئے ملتوی کردی۔

اس سے قبل درخواست گزار نے عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف پیش کیا کہ جام اویس پی ایس 79 ٹھٹھہ سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے ہیں، انہیں لیگل نوٹس بھی بھیجا تھا، لیکن ان کے با اثر ہونے کی وجہ سے پولیس نے شفاف تحقیقات نہیں کیں، عدالت سے استدعا ہے کہ جام اویس کو نا اہل قرار دیا جائے۔ درخواست میں جام اویس گہرام، اسپیکر سندھ اسمبلی، چیف سیکریٹری سندھ اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں