پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے حکومت نہیں اس ملک اور قوم کی خیر چاہیے، تکالیف اور مشکلات کے باوجود صبر کا دامن نہیں چھوڑا۔
پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے پانچویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خوشی ہے بہت سالوں بعد آمنے سامنے ملاقات ہورہی ہے۔ وقت کو برا نہیں کہنا چاہیے،اتارچڑھاؤ زندگی کاحصہ ہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ کچھ دکھ ایسے ہوتے ہیں جن کے زخم نہیں بھرتے۔ مشکل وقت سے ہر انسان کو گزرنا پڑتا ہے، کچھ تکلیفیں ایسی ہوتی ہیں جن کا ازالہ نہیں ہوتا، زخم نہیں بھرتے۔
قائد ن لیگ ن نے کہا کہ ہماری بدنصیبی ہے کہ گزشتہ 75 سال سے کھیل کھیلے جاتے رہے۔ جو ریاست مدینہ کی باتیں کرتا تھا، اُسے اس حوالے سے پتہ ہی نہیں تھا۔ قوم کو بتایا جائے اس پر ملک پر ڈاکہ کس نے ڈالا۔
سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک کھلنڈرا لایا گیا جس نے ملک کا برا حال کردیا۔ بند لفافہ لہرا کر کہا گیا کہ اس پر دستخط کریں اور منظوری دے دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل میں بڑی ہیرا پھیری، دھاندلی اور کرپشن ہے، آنکھوں پر پٹی باندھ کر منظوری لی گئی۔ چور چور کہنے والے خود چور نکلے ہیں۔