شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسزکے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد کمانڈر سمیت 5 دہشت گردوں کو واصل جہنم کردیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پرانٹیلی جنس بیسڈ آپریشن شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں کیا گیا، جس کے نتیجے میں مارے گئے دہشت گرد کمانڈر کی شناخت راہ زیب عرف خارے کے نام سے ہوئی، دہشت گرد سیکورٹی فورسز پر حملوں، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے، آپریشن کے دوران مختلف نوعیت کا اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ علاقے میں ممکنہ طور پر مزید دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جارہا ہے، اہل علاقہ کی جانب سے سکیورٹی فورسزکے آپریشن کو سراہا گیا ہے، پاک فوج ملک سے دہشت گردی کی لعنت کوختم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
دوسری طرف صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ہفتہ قبل سکیورٹی فورسز کے کمپاؤنڈ پر ہونے والے حملے کے ماسٹر مائنڈ اور سہولت کاروں سمیت مجموعی طور پر 9 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا، حملے میں ملوث ماسٹر مائنڈ کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ درابن سے ہے، اس حملے میں شریک 6 دہشت گردوں کا تعلق افغانستان سے ہے، افغانستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں میں ایک حسن عرف شاکر اور حملے میں ہلاک دوسرا خودکش حملہ آور صفت اللہ مروت شامل ہے، صفت اللہ کے والد نے بیٹے کے امارت اسلامی افغانستان سے تعلق کی تصدیق کردی۔
چند روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کے خودکش حملے میں 25 سکیورٹی اہلکار شہید اور 16 زخمی ہوئے تھے، ڈی آئی خان میں درابن سکول میں رہائش پذیر سکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں نے رات 3 بجےحملہ کیا اور خود کش گاڑی سکول کی عمارت سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں عمارت گرگئی اور خود کش حملے میں 25 سکیورٹی اہلکار شہید و 16 زخمی ہو گئے۔