اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر اکبر ناصر نے سکیورٹی خدشات کی بناء پر بلٹ پروف گاڑی کا مطالبہ کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شہریوں کو سکیورٹی فراہم کرنے والے آئی جی بھی خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگے اور ہر وقت پولیس فورس کے گھیرے میں رہنے والے آئی جی اسلام آباد نے اپنی حفاظت کا انتظام کرتے ہوئے بلٹ پروف گاڑی مانگ لی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ تھریٹ اسسیمنٹ کمیٹی کی جانب سے آئی جی اسلام آباد کے مطالبے کی حمایت کر دی گئی، 7 رکنی کمیٹی کی جانب سے آئی جی اسلام آباد کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کی سفارش کر دی گئی اور بلٹ پروف گاڑی کی فراہمی کے لیے پولیس نے ضلعی انتظامیہ کو خط لکھ دیا۔
معلوم ہوا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے ضلعی انتظامیہ کو تھریٹ اسسمنٹ لیٹر فراہم کیا جس میں کہا گیا کہ کمیٹی رپورٹ کے مطابق آئی جی اسلام آباد کو خطرہ ہے، اس لیے آئی جی اسلام آباد کو مستقل بنیادوں پر بلٹ پروف گاڑی دی جائے، تاحال اسلام آباد پولیس کے پاس اپنے اہلکاروں اور افسران کی سکیورٹی کے لئے کوئی پروٹکٹیڈ گاڑی موجود نہیں ہے۔
ادھر جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کو سیکیورٹی تھریٹ کے بعد سیکیورٹی کے مزید فول پروف اقدامات کی ہدایت کردی گئی، اس ضمن میں وزارت داخلہ کی جانب سے مولانا فضل الرحمان اور ایم ولی خان کو جاری مراسلہ موصول ہوا۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے دھمکی آمیز اطلاعات موصول ہوئی ہیں، تھریٹ کے باعث انتہائی احتیاط اور چوکسی برتی جائے، رہائش گاہوں اور ان کی نقل و حرکت،عوامی اجتماعات کے دوران ضروری حفاظتی انتظامات کیے جائیں،کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے احتیاط کی جائے۔