آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی، بے روگاری میں کمی اور معاشی شرح نمو میں اضافے کا امکان ظاہر کردیا ہے، مہنگائی کی اوسط شرح 18.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ دنیا نیوز کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے گزشتہ مالی سال کے مقابلے رواں سال پاکستان کی معاشی شرح نمو میں اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے، جبکہ مہنگائی میں کمی اور معاشی شرح نمو میں اضافے کا بھی امکان ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی اوسط شرح 18.5 فیصد رہنے کی توقع ہے، جبکہ گزشتہ مالی سال مہنگائی کی اوسط شرح 29.4 فیصد تھی۔ اسی طرح رواں مالی سال پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 8 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ گزشتہ مالی سال بیروزگاری کی شرح 8.5 فیصد تھی۔
اسی طرح آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں اخراجات، محصولات، گرانٹس، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے جبکہ بجٹ خسارہ کم ہونے کی توقع ہے۔
رواں مالی سال میں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے7.6 فیصد، اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 1.6 فیصد تک رہنے کی توقع ہے، گزشتہ مالی سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.7 فیصد تھا۔ یاد رہے گزشتہ روز آئی ایم ایف نے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے اقتصادی جائزے اور اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ کی منظوری دیدی۔ وزارت خزانہ کے اعلانیہ کے مطابق آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کی قسط فوری طور پر جاری کرنے کی بھی منظوری دیدی ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ سال 15 نومبرکو طے پایا تھا۔ پاکستان 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت 1.2 ارب ڈالر پہلے ہی حاصل کرچکا ہے۔ قرض پروگرام کے تحت دوسرا جائزہ اجلاس آئندہ ماہ فروری میں شیڈول ہے۔ وزرات خزانہ حکام پرامید تھے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کل اجلاس میں دوسری قسط جاری کرنے کی منظوری دے گا، اور پاکستان کو ایک دن میں آئی ایم ایف سے دوسری قسط کی رقم منتقل ہوجائے گی۔