رہنما پیپلزپارٹی سینیٹر پلوشہ خان نے نائب صدر ن لیگ مریم نواز کی تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ تین بار وزیراعظم بننے والے نے عوام کو مشکلات کے سوا کچھ نہیں دیا تھا۔ جب بھی شیر کو اقتدار میں لایا گیا ،شیر نے عوام کو آٹے سے بھی محروم کردیا۔ کبھی برطرفیوں ‘کبھی ڈاؤن سائیزنگ اور کبھی گولڈن ہینڈ شیک کے ذریعے نوجوانوں سے روزگار چھین لیا گیا ‘ سینیٹر پلوشہ خان نے مزید کہا کہ عوام کو کھوکھلی باتوں سے ریلیف نہیں ملتا ۔
پرانے گلے شکوے اور دکھڑے رونے سے عوام کے مسئلے حل نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز اور پی آئی اے کو تباہ کرکے ہتھیانے والے مزدوروں کے دوست نہیں ہو سکتے۔جب کہ زمریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف اور عوام پر ظلم کرنے والا ایک ایک ظالم اپنے عبرتناک انجام کو پہنچ رہا ہے۔
انتقام نواز شریف نہیں بلکہ قدرت لے رہی ہے۔ جو جتنا بڑا ظالم ہوتا ہے اتنا ہی بڑا بزدل ہوتا ہے۔
اوکاڑہ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نوازکا مزید کہنا تھا کہ شور مچایا جا رہا ہے کہ ہمارا انتخابی نشان چھین لیا گیا ہے ۔ تمہارا انتخابی نشان وہ گھڑی ہونی چاہئے تھی جو چوری کی گئی ۔ ان کا کہنا تھا کہ قدرت کی عدالت نے پاکستان اور نواز شریف پر ہونے والے ظلم کا ازخود نوٹس لے لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کس طرح یہ بزدل دم دبا کر جوتیاں چھوڑ کر بھاگے ہیں، استعفیٰ پر استعفیٰ آ رہا ہے، اوکاڑہ کے غیور عوام کے سامنے کچھ باتیں رکھنے آئی ہوں، دیکھ رہے ہو نا کہ قدرت کی لاٹھی کس طرح اپنا اثر دکھا رہی ہے۔
دوسروں کا احتساب کرتے ہوئے طاقت کے بل بوتے پر فرعون بننے والے اپنی باری پرمنہ چھپا کر جوتیاں چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں ۔ لوگوں کو چور کہنے والے نے اپنی باری پر گھڑی بھی نہ چھوڑی ۔ عوام نے نواز شریف کے ساتھ ہونے والے ظلم کا سوموٹو نوٹس لے لیا ہے، اب سمجھ آئی مشکل وقت کا سامنا کرتے ہوئے کیوں منہ چھپانا پڑتا ہے ، اس لئے کہ کہیں چوری پکڑی نہ جائے۔