پی ٹی آئی کے وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے کاغذات نامزدگی پر اعتراض عائد کیا گیا کہ دستخط موجود نہیں ہیں، میرے کاغذات پر ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آفتاب باجوہ نے دستخط کروائے تھے، ان کو میرے خلاف کچھ نہیں ملا، مجھے ناک آوٹ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ 3 دفعہ دستخط کئے اور یہاں دستخط ٹھیک نہیں آئے کیا مذاق ہے، پنجاب میں میرے دستخط کو وائرس لگ گیا تھا، پاکستان کے مستقبل کے ساتھ کھیلا جارہا ہے، گرفتاریاں کر کر کے اب ان کی جان نکلی ہوئی ہے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ عمران اسماعیل کو ملاقات کے لیے نہیں کہا، یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ پارٹی کے اندر اختلافات ہیں لیکن ایسا کچھ بھی نہیں۔
خیال رہے کہ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنا گروپ تشکیل دینا چاہتے جس پر ہم نے معذرت کی۔ گزشتہ روز وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل ان سے ملنے جیل آئے تھے اور ملاقات کے دوران انہیں پی ٹی آئی چھوڑنے کا کہا تھا۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں عمران اسماعیل نے شاہ محمود قریشی کے بیان کی تردید کردی ہے۔اپنے بیان میں عمران اسماعیل نے کہا کہ میری شاہ محمود قریشی سے جیل میں ملاقات ہوئی تھی لیکن میں نے ان سے کبھی پی ٹی آئی چھوڑنے کی بات نہیں کی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات کی خواہش خود کی تھی جس کے بعد وہ ان سے ملے۔سابق گورنر سندھ نے کہا کہ یہ ملاقات شاہ صاحب کی خواہش پر ہوئی تھی، شاہ صاحب اپنا گروپ تشکیل دینا چاہتے تھے جس پر ہم نے ساتھ دینے سے معذرت کی۔