الیکشن کمیشن نےسیکیورٹی اہلکاروں کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سیکیورٹی پر مامور اہلکار انتخابات کے پر امن انعقاد میں کمیشن کی معاونت کریں گے،تمام پولنگ اسٹیشنز کے باہر سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے دوران پرنٹنگ کارپوریشنز کی سیکیورٹی کیلئے اہلکار تعینات ہوں گے،بیلٹ پیپرز کی ریٹرننگ افسران تک ترسیل پر بھی سیکیورٹی اہلکار تعینات ہو ں گے۔
ریٹرننگ افسران کےدفاتر سےپولنگ اسٹیشنز تک بیلٹ پیپرز کی ترسیل میں بھی سیکیورٹی اہلکار تعینات ہونگے،انتخابی مواد کی ترسیل، پولنگ، گنتی اور نتائج مرتب ہونے تک سیکیورٹی اہلکار تعینات ہونگے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ اسٹیشن میں پریذائیڈنگ افسر کی سربراہی میں قیام امن کی ذمہ داری سیکیورٹی اہلکاروں کی ہو گی۔
سیکیورٹی اہلکار انتخابی عمل کے دوران غیر جانبدار رہیں گے،سیکیورٹی اہلکار کسی جماعت یا امیدوار کے حق یا مخالفت میں کام نہیں کرے گا۔
سیکیورٹی اہلکار کسی ووٹر سے اس کی شناخت کا ثبوت نہیں مانگے گا،کسی ووٹر کے پولنگ اسٹیشن میں داخلے کے حق کو سلب نہیں کیا جا سکتا۔
سیکیورٹی اہلکار کسی صورت پولنگ عملہ کے فرائض انجام نہیں دے سکتا،کوئی سیکیورٹی اہلکار انتخابی مواد کو اپنی تحویل میں نہیں لے سکتا۔
پریذائیڈنگ افسر کی ہدایت کے بغیر اہلکار کسی شخص کو پولنگ اسٹیشن سے گرفتار نہیں کر سکتا،اہلکار کسی بھی واقعہ پر پریذائیڈنگ افسر کی ہدایت کے بغیر کارروائی نہیں کر سکتا۔
سیکیورٹی اہلکار کسی امیدوار، پولنگ ایجنٹ، مبصر یا میڈیا سے بحث نہیں کرے گا،الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کیلئے الگ ضابطہ اخلاق جاری کیا جائے گا۔