نگران حکومت نے نجی چینل سے وابستہ خاتون صحافی غریدہ فاروقی کی مبینہ آن لائن ہراسانی کا نوٹس لے لیا ۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا کہ نگران حکومت نے ایک سیاسی جماعت کی ٹرول بریگیڈ کی جانب سے صحافی غریدہ فاروقی کو ہراساں کرنے کی بدنیتی پر مبنی مہم پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
لوگوں کے گھروں کے پتہ جات اور پرائیویٹ فون نمبرز لیک کرنا تشدد اور ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ہراسانی کو قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ متعلقہ حکام اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ مجرمان اور ان کے ہینڈلرز قانون کے مطابق
The caretaker government has taken strong exception of the malicious, sleazy campaign, and the harassment of journalist Gharidah Farooqui by the troll brigade of a political party. Leaking the home addresses and private phone numbers of people amounts to inciting violence and…
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) February 2, 2024
اس سے قبل نیشنل پریس کلب کے صدر انور رضا ، سیکرٹری خلیل احمد راجہ اور فنانس سیکرٹری نیئر علی سمیت مجلس عاملہ کے اراکین نے سینئر صحافی اینکر پرسن غریدہ فاروقی کے خلاف سوشل میڈیا پر جھوٹ پر مبنی گمراہ کن پروپیگنڈے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے
نیشنل پریس کلب کے صدر انور رضا ، سیکرٹری خلیل احمد راجہ اور فنانس سیکرٹری نیئر علی سمیت مجلس عاملہ کے اراکین نے سینئر صحافی اینکر پرسن غریدہ فاروقی کے خلاف سوشل میڈیا پر جھوٹ پر مبنی گمراہ کن پروپیگنڈے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے @GFarooqi pic.twitter.com/12K7bSCNu7
— NPC OFFICIAL (@NPCISBOFFICIAL) February 1, 2024
نیشنل پریس کلب کے اس حوالے سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ ،مخصوص سیاسی جماعت کے کارکن فی میل اینکرز سے متعلق بات کرتے ہوئے اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ادھر ) سپریم کورٹ میں صحافیوں کی ہراسگی سے متعلق کیس کی سماعت میں اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ صحافیوں کیخلاف ایف آئی اے نوٹسز انتخابات کے بعد ٹیک اپ ہوں گے۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے صحافیوں کی ہراسگی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی جس سلسلے میں اٹارنی جنرل منصور عثمان نے دلائل دئیے۔