پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں مقدس گائے کا کلچر ختم ہونا چاہیے، سب کےلئے ایک ہی قانون ہونا چاہیے، نیب کے قانون کا اطلاق عدلیہ پر بھی ہونا چاہیے۔
کراچی میں اۤئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کی تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے نام لیے بغیر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی بھی مقدس گائے نہیں ہونی چاہیے، سب کےلئے یکساں قانون پر عملدراۤمد ضروری ہے، چاہے زمان پارک سے تعلق رکھنے والا وزیراعظم ہو، جرنیل یا جج ہو یا کوئی عام اۤدمی قانون سب کےلئے یکساں ہی ہونا چاہے۔
انھوں نے کہا کہ عدلیہ کو بھی دہرا معیار ترک کرنا چاہیے۔ اگر لاڑکانہ کا وزیراعظم ہو تو پھانسی پر چڑھا دیا جائے، ہم قائد عوام ذوالفقارعلی بھٹو کو انصاف کی فراہمی کے منتظر ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا نام لیے بلاول کا کہنا تھا کہ اگر زمان پارک کے وزیراعظم کی ٹانگ میں درد ہو تو عدالت ایک ہفتے کا انتظار کرے، زمان پارک کے وزیراعظم کے کیس میں ایسا رویہ اپنایا گیا جس سے جج نے اپنا ہی مزاق بنایا، کہتے ہیں اۤج سماعت میں پیش نہ ہوئے تو گرفتاری، کبھی کہا اۤج 5 بجے ورنہ گرفتاری، پھر کہا اۤج 8 بجے ورنہ گرفتاری جبکہ درخواست پر جعلی دستخط کے باوجود کہا گیا کہ اۤپ جائیں، ایسا نہیں چلے گا پیپلزپارٹی دوغلہ نظام برداشت نہیں کرے گی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے سوال اٹھایا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی حکومت گھر بھیجنے کے لئے ایک ایڈیٹوریل کا سہارا لیا گیا جبکہ خان کی حکومت بچانے کےلئے اۤئین کو ری رائیٹ کریں، تاکہ لاڈلے کو بچانا ممکن ہو۔
وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ نیب کو بند ہونا چاہیے، نیب کا مقصد سیاستدانوں پر تلوار لٹکانا ہے، نیب ریفارم جو بھی ہو نیب کا قانون عدلیہ پر بھی لاگو ہونا چاہیے اور ججز پر بھی۔ اگر ہم نے اۤئین میں ترمیم کی تھی تو سوچ سمجھ کر کی تھی، جب خان کی حکومت بچانی ہو تو اۤئین کی کچھ تشریح کی جائے اور بعد میں کچھ اور تشریح کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ مقدس گائیں کا معاملہ بند ہونا چاہیے، جج اور جنرل کی توہین پر سخت ایکشن لیا جاتا ہے،قانون سب کےلئے برابر ہونا چاہیے۔