نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ یہ الیکشن مشکل تھا لیکن عوام نے مسلم لیگ ن کو واضح مینڈیٹ دیا،پچھلے پانچ سالوں میں پنجاب کے ساتھ سوتیلے جیسا سلوک ہوا، ایک ایک فائل اور تعیناتی پر رشوت چلتی تھی، مفت ادویات بند کردگئی تھیں، حکومت بناکر عوامی خدمت کے نئے ریکارڈ قائم کریں گے۔
انہوں نے پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جاتی امراء میں آج پہلی میٹنگ ہوئی ہے، پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کو دوتہائی اکثریت کے قریب اکثریت ملی ہے، سب کا شکریہ ادا کرتی ہوں،نوجوانوں کی بڑی تعداد ایم پی اے بنی ہے، خوشی ہے پنجاب میں یوتھ ایک بڑی طاقت بنی ہے، جھوٹ اور پروپیگنڈا کا دور تھا، مشکل فیصلے کرنے پڑے، عوام کا شکریہ اد اکرتی ہوں کہ مسلم لیگ ن کو کلیئر مینڈیٹ دیا، آج عہد کریں گے کہ آج سے پنجاب میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا جس کی بنیاد نوازشریف نے 1980 میں دو بار پنجاب میں رکھی تھی۔
پھر شہبازشریف نے اپنے دورحکومت میں جس طرح کام کئے، ہم انشاء اللہ خدمت کے نئے ریکارڈ قائم کریں گے، ن لیگ کو جوائن کرنے والوں کو خوش آمدید کہتی ہوں، میرے لئے سب جوائن کرنے والے مسلم لیگ ن کی فیملی کا حصہ ہیں، یہ ایجنڈا ہماری ترجیح ہے، ہم نے ایک دن بھی آرام نہیں کیا، بلکہ سب میرے ہاتھ اور بازو بنیں تاکہ ہم خدمت کے ریکارڈ قائم کریں۔
بڑی عاجزی کے ساتھ کہتی ہوں کہ میڈیا پر چرچا ہورہا ہے کہ پنجاب کی پہلی وزیراعلیٰ کا جو اعزاز ملا ہے، یہ بہت بڑا اعزاز ہے، میں ہر ماں بہن بیٹی سب کے نام اعزاز کرتی ہوں۔ یہ ٹرانسپورٹ سسٹم ، ہیلتھ سکولوں ، انفراسٹرکچر اور سڑکیں کسی نے بنائی ہیں کام ہوا ہے، شہبازشریف نے ایک معیار قائم کیا ہے، افسوس ہے کہ پچھلے پانچ سال میں پنجاب کے ساتھ سوتیلے جیسا سلوک کیا گیا ہے، کوڑے کے ڈھیڑ، سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں، ایک فائل اور تعیناتی پر رشوت چلتی تھی، مفت ادویات بند کردگئی تھیں، 2015-16میں پہلا ہیلتھ کارڈ شروع کیا، ہم نے بڑی زبردست طریقے سے چلایا، لوگوں کو فری علاج کی سہولت میسر کی، کینسر ، دل کی سرجری فری ہوتی تھیں، لیکن آج وہی ہیلتھ کارڈ ہے جس کو پیسے کمانے کا ذریعہ بنادیا گیا۔
ہیلتھ ، تعلیم اور لوکل گورنمنٹ کے شعبوں میں بہت چیلنجز ہیں۔ ایک ستھرا پنجاب پراجیکٹ اس پر کام کررہی ہوں، دیہاتوں میں لوگوں کو صفائی ، پانی اور ڈرینج کا مسئلہ ہے، پنجاب کے 297 حلقے ہیں ان کو 297 ڈسٹرکٹ کی طرح دیکھنا ہے، ہر گلی گاؤں میں پانی اور صفائی کا سسٹم قائم کرنا ہے۔ یہ کام ہم جنگی بنیادوں پر کریں گے۔ اسی طرح محفوظ پنجاب بھی پراجیکٹ میرے دل میں ہے، سیف سٹی کو پورے پنجاب تک پھیلائیں گے۔
ماڈل ویمن پولیس اسٹیشنز بنانے ہیں، لاہور میں ٹریفک سسٹم کو ٹھیک کریں گے، نرسنگ کے لئے ٹریننگ انسٹیٹیوٹ بنائیں گے،ہمارے ہمسایہ ملک انڈیا اور بنگلا دیش ہے، بنگلور میں انٹرنیٹ سٹی بنی ہوئی ہے،کوشش ہوگی کہ 5سالوں میں 5آئی ٹی سٹی بنائیں گے، میرج ، ڈیتھ سرٹیفکیٹ ، پراپرٹی سرٹیفکیٹ کو ہوم ڈلیوری شروع کریں گے۔ ہیلتھ کارڈ کو کرپشن فری بنا کر16 گریڈ سے نیچے لوگوں تک پہنچائیں گے، نوجوانوں کو بلاسود قرضے فراہم کریں گے۔
پنجاب میں 49 ہزارسرکاری سکولز ہیں لیکن کہیں باتھ رومز نہیں تو کہیں ٹیچرز نہیں ہیں، سرکاری سکولوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے بہتر بنائیں گے۔ہمارے ایئرایمبولینس کا کوئی سسٹم نہیں ہے، ہم انشاء اللہ پنجاب میں ایئرایمبولینس سسٹم شروع کرنے جارہے ہیں، پنجاب میں موٹرویز پر ایمبولینس سروس شروع کریں گے۔پنجاب کے ہر شہر میں ہر قسم کی بیماری کا علاج یقینی بنایا جائے گا۔