معروف صحافی صحافی عمران ریاض کو آج اینٹی کرپشن نے گرفتار کرکے ضلع کچہری پیش کیا۔ عدالت نے عمران ریاض خان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے عمران ریاض کو جوڈیشل کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔
اینٹی کرپشن نے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ عمران ریاض کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا جو اب سنا دیا گیا ہے ۔عمران ریاض کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جس انکوئری میں عمران ریاض کو گرفتار کیا گیا ہے اس انکوئری میں آخری مرتبہ 2022 میں انہیں بلایا گیا تھا اس کی بعد سے کبھی طلب نہیں کیا گیا اور نا ہی انکوئری آگے بڑھی ۔
مگر کل رات اچانک بغیر کسی نوٹس لے گرفتاری کے لیے پہنچ گئے ۔ عمران ریاض نے دورانِ سماعت عدالت کو بتایا کہ یہ لوگ میرے گھر آئے میں نے خود گرفتاری دی میں نے انہیں کہا کہ میرے گھر میں داخل نہیں ہونا ، انہوں نے مجھے گاڑی میں بیٹھا کر پھر گھر میں داخل ہوئے، 15 منٹ تک یہ میرے گھر کی تلاشی لیتے رہے ہیں، ، جس ٹھیکے کا کہہ رہے ہیں کہ اونے پونے داموں لیا جھوٹ بول رہے ہیں، ، تھرابی جھیل کا گزشتہ ٹھیکہ 1 کروڑ 10 لاکھ کا تھا،، عمران ریاض نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ ہم نے یہ ٹھیکہ 4 کروڑ سے زائد کا لیا،میں نے ہمیشہ کہا کہ میں پورا ٹیکس دیا،، جب بھی کوئی زمین خریدی پٹواری کو کہا پوری قیمیت لگاؤ، ہم نے جب ٹھیکہ لیا تو اسکی بولی 1 کروڑ 10 لاکھ تھی، 4 کروڑ 40 لاکھ کا ٹھیکہ لیا، اس پر 10 فیصد ٹیکس بھی دیا، انہوں نے پہلے بلایا میں نے مکمل تعاون کیا، اب ایک اور تفتشی تبدیل کیا ور مجھے گرفتار کیا اور گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔
خیال رہے کہ گذشت رات عمران ریاض کو گرفتار کیا گیا تھا۔انکی گرفتاری لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر ہوئی۔