حماس کی برطانوی پارلیمنٹ میں حمایت، برطانوی وزیر اعظم سیخ پا فلسطینیوں پر مظالم کی پارلیمنٹ میں گونج برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک کو ہضم نہ ہوئی

برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک کا اسلام مخالف بیان سامنے آگیا ہے، غزہ تنازعے پر برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے ڈاؤننگ اسٹریٹ میں گھر کے باہرخطاب میں کہا کہ حالیہ مہینوں میں جرائم میں حیران کن اضافہ تشویش ناک ہے، اسلامی انتہا پسند گروہ زہر پھیلا رہے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کا بیان اس وقت سامنے آیا جب ہاؤس آف کامنز کے اسپیکر جارج گیلوے نے برطانوی پارلیمنٹ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ پر غصے کا اظہار کیا۔

رشی سنک نے جارج گیلوے کے بیان کو جواز بنا کر کہا کہ ارکان پارلیمنٹ اپنے گھر میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے، طویل عرصے سے چلنے والے پارلیمانی کنونشنوں کو حفاظتی خدشات کی وجہ سے روک دیا گیا ہے، کونسل کے اجلاسوں اور مقامی تقریبات پر دھاوا بولا گیا ہے۔

رشی سنک نے کہا کہ یہ ’خوفناک بات ہے کہ ووٹرز نے ایسے امیدوار کو منتخب کیا ہے جو 7 اکتوبر کو ہونے والے خوفناک واقعات کو مسترد اور حزب اللہ کی تعریف کرتا ہے۔ ہماری جمہوریت خود ایک ہدف ہے اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب مل کر تقسیم کی قوتوں کا مقابلہ کریں‘۔

برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ احتجاج پر قابو پانے میں پولیس کو مشکلات کا سامنا ہے، میں پولیس سے کہتا ہوں، جب آپ کارروائی کریں ہم آپ کا ساتھ دیں گے۔

رشی سنک کا مزید کہنا تھا کہ انتہا پسند قوتوں سے لڑنے کا وقت آگیا ہے، ہماری جمہوریت خود ایک ہدف ہے، حکومت انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے جلد ہی ایک نئے اور مضبوط فریم ورک کو سامنے لائے گی، جس میں ’’کاؤنٹر ریڈیکلائزیشن پری وینٹ پروگرام‘‘ کی حمایت اور کیمپس میں شدت پسندانہ سرگرمیوں کو روکنے کے لیے یونیورسٹیوں کا مطالبہ شامل ہوگا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں