خیبرپختونخواہ اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی ثوبیہ شاہدکا کہنا ہے کہ میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس میں پی ٹی آئی ورکرز ملوث ہیں،خیبر پختونخواہ اسمبلی کے سپیکر کو اسمبلی میں ہونے والے واقعے پر ازخود نوٹس لینا چاہیے، یہ معاملہ تمام ایم پی ایز کے خلاف ہے۔پشاور کے تھانا شرقی میں درخواست دینے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا مذہب بھی ہمیں خواتین کا احترام کرنے کا درس دیتا ہے ۔
ثوبیہ شاہد نے کہا کہ اسمبلی میں خاتون کے احترام کو پامال کیا گیا ہے جو ہماری پشتون روایات کیخلاف بھی ہے۔ثوبیہ شاہد کی جانب سے تھانے میں درخواست جمع کروانے کے معاملے پر پولیس کا کہنا ہے کہ ثوبیہ شاہد کی درخواست اسپیکر صوبائی اسمبلی کو بھجوا دی گئی ہے، صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کی سفارش پر ایف آئی آر درج ہوگی۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخواہ کی اسمبلی میں چند روز قبل افتتاحی اجلاس کے موقع پر اسمبلی کی گیلری میں موجود پی ٹی آئی کے کارکنوںکی جانب سے ہال کے اندر سے ثوبیہ شاہد پر لوٹا، بال پوائنٹ، کاغذ، خالی بوتل اور جوتے پھینکنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔
ثوبیہ شاہد ہال میں موجود لوگوں کو گھڑی دکھاتی رہیں تھیں۔خیبر پختون خوا اسمبلی کے اجلاس سے پہلے ہی بدنظمی دیکھنے میں آئی تھی، ارکانِ اسمبلی کے اسمبلی ہال میں داخلے کے دوران دھکم پیل ہوئی تھی۔اسمبلی اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اسمبلی ہال میں زبردستی گھسنے کی کوشش کی جس کے باعث اسمبلی میں داخلے کے دوران ارکانِ اسمبلی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں دھکم پیل ہوئی تھی۔
کے پی اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہواتھاجبکہ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی نے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں نامزد وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور بھی موجود تھے۔خیبرپختونخواہ اسمبلی کے پہلے اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے شدید دھکم پیل اور اسمبلی میں زبردستی گھسنے کی کوشش کی گئی تھی۔اور کارکنوں کی جانب سے شدید نعرے بازی بھی کی گئی تھی۔