اسرائیل نے حماس کے سینئیر ترین کمانڈرز میں تیسرے نمبر پر موجود مروان عیسیٰ کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار ”ہاریٹز“ نے پیر کو رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فوج اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا حماس کے سینئر لیڈر مروان عیسیٰ اس ہفتے غزہ میں کیے گئے ایک فضائی حملے میں مارے جاچکے ہیں یا نہیں۔
اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس رپورٹ کی کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔
اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے دو روز قبل وسطی غزہ کے نصیرات میں ایک مقام پر حملہ اس انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیا گیا کہ حماس کے مسلح ونگ کے دوسرے کمانڈر مروان عیسیٰ وہاں موجود تھے۔
حماس نے فوری طور پر اسرائیلی اخبار کی رپورٹ پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے سربراہ محمد دیف اور غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ السنوار کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی سب سے زیادہ مطلوبہ شخصیات کی فہرست میں مروان عیسیٰ سرفہرست ہے۔
انہیں 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کا ماسٹر مائنڈ کہا جاتا ہے۔
اگر اس خبر کی تصدیق ہو جاتی ہے تو ان کی موت غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو محفوظ بنانے کی کوششوں کو پیچیدہ بنا سکتی ہے، جو پہلے ہی تعطل کا شکار ہیں۔