امریکی جریدے بلوم برگ کا کہنا ہے کہ جے پی مارگن کے سابق بینکر محمد اورنگزیب کی بطور وزیرِ خزانہ تعیناتی پاکستان کے لیے مثبت فیصلہ ہے، سرمایہ کاروں کی دلچسپی پاکستان کے نئے وزیرِ خزانہ کی تعیناتی میں تھی۔ اپنی ایک رپورٹ میں بلومبرگ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں وزیرِ خزانہ کا کردار کلیدی ہوگا، آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے پہلے محمد اورنگزیب کی تعیناتی مثبت اقدام ہے، ٹیکنوکریٹ کی بطور وزیرِ خزانہ تعیناتی پاکستان کو درپیش چیلنجز کو حل کرنے میں مدد گار ہوگی، محمد اورنگزیب اصلاحات لانے کے لیے وہ سب کچھ کریں گے جو ضروری ہوگا، ان کا ماضی بتاتا ہے وہ ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کے لیے ریئل اسٹیٹ اور ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کرنا چاہتے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ محمد اورنگزیب نے وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں، حلف اٹھانے کے بعد محمد اورنگزیب وزارت خزانہ پہنچے جہاں سیکرٹری خزانہ و دیگر اعلیٰ حکام نے ان ک ااستقبال کیا، وفاقی وزیر کا وزارت کے افسران سے تعارف کرایا گیا اور امور پر بریفنگ دی گئی۔ اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ رواں مالی سال مشکل برس ہوگا، ہاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے اہم مذاکرات کے لیے باضابطہ درخواست بھیجے گا کیوں کہ یہ ملکی معیشت کے لیے انتہائی اہم ہے اور اب محض مذاکرات کا وقت نہیں بلکہ عملی اقدامات کا وقت ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 15سے20 اپریل تک امریکہ کا دورہ کریں گے، اس دوران وزیر خزانہ واشنگٹن میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کے سالانہ وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے، 17 سے 19 اپریل تک شیڈول اجلاس میں محمد اورنگزیب پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے، گورنر سٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر اور معاشی ٹیم بھی وزیرخزانہ کے ہمراہ ہوگی، دورے میں وزیر خزانہ کی دیگر ممالک کے وزرائے خزانہ سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔