اسلام آباد میں لیزر کلینکس میں خواتین کی برہنہ ویڈیوز بنائے جانے کا انکشاف جی سکس ون میں لیزر کلینک گئی جہاں ٹریٹمنٹ کے دوران شک ہوا وڈیو بنائی جا رہی ہے، جب اٹھ کر دیکھا تو کھڑکی کے پیچھے لڑکا موجود تھا۔ متاثرہ خاتون کا اندراج مقدمہ کی درخواست میں بیان

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع لیزر کلینکس میں خواتین کی برہنہ ویڈیوز بنائے جانے کا انکشاف سامنے آگیا، متاثرہ خاتون کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ میں درج کر لیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ متاثرہ خاتون بارہ کہو کی رہائشی ہے جس نے اندراج مقدمہ کی درخواست میں بتایا کہ وہ اسلام آباد کے علاقہ جی سکس ون میں لیزر کلینک گئی جہاں ٹریٹمنٹ کے دوران خاتون کو شک ہوا کہ شاید اس کی وڈیو بنائی جا رہی ہے اور جب اٹھ کر دیکھا تو کھڑکی کے پیچھے لڑکا موجود تھا۔

خاتون کا کہنا ہے کہ مجھے شک ہے لڑکا ویڈیوز بنا کر فوری لیپ ٹاپ سے کہیں اپ لوڈ کر رہا تھا، میں نے اس لڑکے سے کئی بار ویڈیو کو ڈیلیٹ کرنے کا کہا لیکن اس نے میری بات نہ مانی جس پر میں نے ون فائیو پر کال کرکے پولیس کو موقع پر بلا لیا۔

بتایا گیا ہے کہ پولیس نے متعلقہ لیزر کلینک پہنچ کر وہاں سے لیپ ٹاپ اور موبائل فون قبضے میں لے لیا، لیپ ٹاپ میں اور بھی متعدد خواتیں کی ویڈیوز موجود ہیں جن کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے جب کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد مزید تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔

دوسری طرف صوبہ پنجاب کے شہر بہاولنگر میں پولیس اہلکار نے خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا، کانسٹیبل ملزم نصیر نے طارق کالونی کی رہائشی خاتون کو پولیس کے محکمے میں بطور لیڈی کانسٹیبل بھرتی کروانے کا جھانسہ دے کر پولیس لائن بلوایا، جہاں سے ملزم اور اس کا ساتھی خاتون کو گاڑی میں بیٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے اور پولیس اہلکار نے چاقو کے زور پر اس خاتون کو زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، اس دوران ملزم خاتون کی برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بھی بناتے رہے اور پولیس اہلکار نے بعد ازاں خاتون کو بلیک میل کیا کہ اگر کسی کو بتایا تو ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیں گے، خاتون کی حالت غیر ہونے پر ملزمان اسے ستلج پارک پھینک کر فرار ہوگئے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں