وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کچھ ہماری غلطیاں بھی ہیں،حقیقت اور تاثر میں بہت فرق ہے،ناراض بلوچ نوجوانوں کو منانے خود جاوٴں گا،ملک میں بگاڑ کا حق کسی کو نہیں ہے۔کوئٹہ میں قومی دھارے میں شامل ہونے والے نوجوانوں کے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کامزید کہنا تھا کہ ہم آئین اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔
ناراض بلوچ تو وہ ہے جس کو ہم پیسے لےکر نوکری دیتے ہیںمیں انہیں منانے جاوٴں گا۔ سالوں سے بلوچستان کے لوگوں کے اندر نفرت گھولی جارہی ہے، ہمارے نوجوانوں کو بیرونی طاقتیں منظم طور پر استعمال کررہی ہیں۔ بلوچستان میں منظم دہشتگردی کی مہم چلائی جارہی ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بلوچستان کے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
ہمارے جو بھی حقوق ہیں ہم وہ لے کر رہیں گے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ صرف فوج کی نہیں بلکہ سب کی ہے، ہم سب نے ریاست کے ساتھ رہنا ہے، ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے، ہم نے اپنے وسائل اور ریزرو کو بڑھانا ہے، کرپشن ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے، اگر کرپشن پر 10فیصد بھی قابو پالیا تو تاریخ میں ہمارا نام آجائے گا۔ بندوق کا استعمال کرنے والا ناراض نہیں ہے،بندوق اٹھانے والا میری قوم کا قاتل ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سرحد پار ہونے والی دہشتگردی کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ہماری پاک فوج سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتی ہے ۔پاک فوج کے شہداءنے لازوال قربانیاں دیکر ملک کی سلامتی پر کبھی بھی آنچ نہیں آنے دی ۔دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے والے پاک فوج کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتےہیں، پاک فوج کے جوانوں کی وطن کے ساتھ والہانہ محبت انمول ہے۔افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے ہم اس کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں لیکن اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ۔افغان سرزمین ہمارے خلاف دہشتگردی کیلئے استعمال ہوگی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائیگا۔