وزیردفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان دہشتگردوں کو روکنے میں ناکام رہا تو افغان بھارت تجارتی راہداری بند کرسکتے ہیں، اگر وہ ہمیں نقصان پہنچاسکتے ہیں تو جوابی کاروائی پر مجبو ر ہوجائیں گے۔ انہوں نے وائس آف امریکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مسلح تصادم نہیں چاہتا، طاقت کا استعمال آخری چارہ کار ہے، لیکن ہم مسلح تصادم نہیں چاہتے۔
پاکستان افغانستان کی بھارت کے ساتھ تجارتی راہداری بند کرسکتا ہے، افغانستان اگر پاکستان مخالف دہشتگردوں کو روکنے میں ناکام رہا تو راہداری بند کرسکتے ہیں، افغانستان ہمارے ساتھ دشمن جیسا سلوک کرتا ہے تو ہم تجارتی راہداری کیوں فراہم کریں؟پیغام بھیجنے کی ضرورت ہے کہ سرحد پار دہشتگردی بہت بڑھ چکی
امید ہے افغانستان کالعدم ٹی ٹی پی کو قابو رکھنے کا واحد مطالبہ پورا کرے گا، اگر وہ ہمیں نقصان پہنچاسکتے ہیں تو جوابی کاروائی پر مجبو ر ہوجائیں گے، ضروری نہیں کہ دنیا ہماری تعریف کرے جو ہمارے مفاد میں ہے وہی ہمارے لئے کافی ہے۔
مزید برآں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ افغانستان سے حالیہ کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 18 مارچ کو افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا تھا، گزشتہ ہفتے افغانستان میں دہشتگرد گروہ کے خلاف کارروائی کی، ان حملوں کا نشانہ حافظ گل بہادر گروپ کے دہشتگرد تھے۔
ممتاز بلوچ نے واضح کیا کہ افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں، پاکستان کی جانب سے حملوں میں افغانستان کے سویلین آبادی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔انہوںنے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تمام مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے لیکن پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گرد کارروائیوں کو برداشت نہیں کرے گا، پاکستان نے ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو کے بیان پر کہا ہے کہ وہ اس منصوبے کی تکمیل کے لیے پرعزم ہے،پاک ایران گیس پائپ لائن فیصلہ حکومت پاکستان کا اپنا فیصلہ ہوگا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے بارہا پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر اپنے عزم کی تجدید کی ہے، پاک ایران گیس پائپ لائن فیصلہ حکومت پاکستان کا اپنا فیصلہ ہوگا۔