زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا سرکاری ذخائر 40 لاکھ ڈالر اضافہ سے 8 ارب 2 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کی سطح پر آ گئے

گزشتہ ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے دوران زر مبادلہ کے سرکاری ذخائر 40 لاکھ ڈالر اضافہ سے 8 ارب 2 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کی سطح پر آ گئے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق 22 مارچ کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 13 ارب 42 کروڑ 76 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی جس میں سے کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 40 کروڑ 57 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔

دوسری جانب معروف عالمی انڈیکس فراہم کنندہ ” فناشیل ٹائمز سٹاک ایکسچینج” ( ایف ٹی ایس ای ) رسل نے پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ کی حیثیت کو برقرار رکھا ہے۔ یہ بات ایف ٹی ایس ای نے بدھ کو اپنے بیان میں کہی۔

واضح رہے کہ کم از کم سرمایہ کاری کے قابل مارکیٹ کیپٹلائزیشن اور سیکیورٹیز کا تخمینہ جون اور دسمبر کے مہینے کے آخر کے اعداد و شمار کی بنیاد پر،سال میں دو بار کیا جاتا ہے، بیان کے مطابق 28 دسمبر 2023 کے اختتام تک کے اعداد و شمار کی بنیاد پر، پاکستان نے کم از کم سرمایہ کاری کے قابل مارکیٹ کیپٹلائزیشن ایگزٹ لیول کی حد کو پاس کر لیا ہے جو کہ ثانوی ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔

کم از کم قابل سرمایہ کاری کے قابل مارکیٹ کیپٹلائزیشن اور سیکیورٹیز ایگزٹ لیول کی بنیاد پر پاکستان کا اگلا تخمینہ جمعہ 28جون 2024 کو لگایا جائے گا۔ ایف ٹی ایس ای رسل جمعہ 05 جولائی 2024 تک اس تخمینہ کے نتائج کا اعلان کرے گا۔ اس تازہ ترین پیش رفت کے حوالے سے پاکستانی ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر مستحکم ہو سکتے ہیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں