عمان: اردن میں پہلی “اسمارٹ” مسجد کا افتتاح کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اردن میں مساجد کی خدمت کے لیے اسمارٹ سسٹم کے ساتھ چلنے والی پہلی مسجد کا افتتاح کیا گیا۔ مساجد کی خدمت کے لیے اسمارٹ سسٹم کے منصوبے پر دارالحکومت عمان میں واقع “مکیہ خامس” مسجد ہے۔
مساجد کے فن تعمیر کو 2 قسموں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلی فزیکل آرکیٹیکچر ہے جو کہ تعمیر، دیکھ بھال اور بحالی کے ذریعے ہے۔ دوسرا مادی فن تعمیر ہے جس کی بنیاد قرآن پاک کی تلاوت، اذان، نماز، دعا اور ذکر کے حلقے ہیں۔
اردن کے وزیر اوقاف محمد الخلیلہ نے مسجد کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ مساجد کی خدمت کے لیے اسمارٹ سسٹم کے تجربے کو مملکت میں تمام مساجد کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسجدوں کی خدمت کے لیے اسمارٹ سسٹم کا منصوبہ ایک پائیدار معاشرے کے لیے ایک اہم منصوبہ ہے۔ یہ اخراجات کو معقول بنانے اور مسجد کے تمام اجزا کو کنٹرول کرنے اور کسی بھی خلاف ورزی یا خرابی کی نگرانی کی اجازت دینے میں الیکٹرانک سسٹم کے استعمال میں معاون ثابت ہوگا۔
محمد الخلیلہ نے کہا کہ یہ سسٹم مسجد میں خود کار طریقے سے الرٹ جاری کرے گا۔
انہوں نے الیکٹرانک سسٹم سے متعلق نشاندہی کی کہ اذان کے وقت کو ایڈجسٹ کرنا اور وقت کے فرق کو مدنظر رکھنا، نیز روشنی اور ایئر کنڈیشنگ سسٹم کی کارکردگی کو کنٹرول کرنا اور مسجد کے الیکٹرانک دروازوں کو کھولنے اور بند کرنے کا کام کرے گا۔
اردنی حکومت کے مشیر برائے ترقی اور جدت طرازی کے امور مراد نواف الرفاعی نے ان مراحل کی وضاحت کی جن سے گذر کر یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ آئیڈیا کے اجرا سے لے کر اس کے نفاذ اور اس کے نتائج کے ظہور تک یہ منصوبہ کئی مراحل پر مشتمل تھا۔ اس منصوبے میں بہت سی سہولیات موجود ہیں۔ مسجد میں خواتین کے لیے ایک عبادت گاہ، ایک جم خانہ اور قرآن پاک کے لیے ایک گھر شامل ہے۔
رفاعی نے مزید کہا کہ ماڈل مسجد جو ایک سمارٹ سسٹم کے ساتھ کام کرتی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی اور جدید سافٹ ویئر کے ذریعے آلات کے ایک مربوط نظام کو استعمال کرتے ہوئے نمازیوں کو منفرد سہولیات فراہم کرتی ہے۔