پنجاب حکومت نے صوبے کے مستحق شہریوں کو مفت سولر سسٹم حاصل کرنے کا طریقہ کار بتا دیا۔ تفصیلات کے مطابق ر ایس ایم ایس کے ذریعے صارفین رجسٹریشن کرا سکیں گے، اہل صارفین بل ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ نمبر 8800 پر بھیج کر اپنی رجسٹریشن کروائیں گے، جس کے بعد 100 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا ڈیٹا نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کو مہیا کیا جائے گا، این ٹی سی سے تصدیق کا عمل مکمل ہونے پر اہل صارفین کا ڈیٹا پی آئی ٹی بی کو فراہم کیا جائے گا، پی آئی ٹی بی سے جاری حتمی لسٹیں ضلعی انتظامیہ کو بھیجی جائیں گی۔
سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ منصوبے پر عملدرآمد کے لیے محکمہ توانائی کو پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام کی منظوری بھی مل چکی ہے، منصوبے کو نئے مالی سال کا حصہ بنا کر یکم جولائی سے اس پر عملدرآمد کا آغاز کیا جائے گا، جس کے تحت ماہانہ 100 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے 50 ہزار گھرانوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا، سولرسسٹم اور انسٹالیشن کا 100 فیصد خرچہ پنجاب حکومت برداشت کرے گی، منصوبے پر 10ارب روپے لاگت آئے گی، بجلی چوری، میٹر ٹیمپرنگ ریکارڈ یا کسی بھی دوسری سکیم سے مستفید گھرانے اہل نہیں ہوں گے
اسی طرح سندھ حکومت نے بھی عالمی بینک کے اشتراک سے 7 ہزار روپے کے عوض مکمل سولر سسٹم عوام کو فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے،منصوبے کے تحت سندھ بھر میں2 لاکھ گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کیا جائے گاجن میں کراچی کے 50ہزار گھرانے بھی شامل ہیں، عالمی بینک کے اشتراک سے مجوزہ فراہم کردہ سولر سسٹم سے ایک پنکھا اور 3 ایل ای ڈی بلب جلائے جاسکیں گے، منصوبے کا آغاز رواں سال اکتوبر سے متوقع ہے، سولرسسٹم میں سولر پینلز، چارج کنٹرولر اور بیٹری بھی شامل ہے جیسے ہی خریداری ہوجائے گی تو اکتوبر میں تقسیم شروع ہوجائے گی، جس کے تحت صوبے کے ہر ضلع میں 6 ہزار 656 سولر سسٹم دیئے جائیں گے، منصوبے کیلئے ورلڈبینک نے 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر جاری کئے ہیں۔