لاہور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ یہ نظام عدل ملک کو انصاف نہیں دے سکتا، بدلنا پڑے گا۔
انہوں نے ن لیگ کے تنظیمی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ انتخابات اگر مردم شماری کے بغیر ہوئے تو متنازع ہوں گے۔
انہوں نے کامیاب تنظیمی ورکرزکنونشن کےانعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اتفاق رائے کے بغیر ہم نے ملک چلانا ہے جب کہ اتفاق رائے کے بغیر ایک حلقے کو چلانا مشکل ہے۔ انہوں نے شرکا پر زور دیا کہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ عام آدمی کے مسائل سے خود کو لنک کریں۔
خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ نوازشریف کو اقامے کی بنیادپر نااہل کیا گیا، یہ فیصلہ نہیں سازش تھی، اس ملک میں ایک تماشہ لگایا گیا، جب ایکسٹینشن کا وقت آتا ہے تو نیوکلیئر طاقت کو داؤ پر لگا دیتے ہیں۔
انہوں نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا اگر سچ نہیں بولنا تو گھر چلے جائیں گے، کوئی حکومت چلنے تو دیں، یہ نظام عدل ملک کو انصاف نہیں دے سکتا، اسے بدلنا پڑے گا۔
وفاقی وزیر برائے ہوابازی و ریلوے نے کہا کارکن حادثے میں جاں بحق ہوا اور اس پر قتل کا مقدمہ کردیا، تمہیں کیا معلوم قتل کا مقدمہ کیا ہوتا ہے؟
خواجہ سعد رفیق نے کہا یہ لوگوں کی بیماریوں کا مذاق بناتے تھے، یہ پہلا لیڈر ہے جو کارکنوں کو کہتا ہے کہ گرفتاریاں دو، عمران خان کارکنان کو بلا کر خود کمرے میں چھپ جاتا ہے۔