وفاقی حکومت کاپی ٹی آئی کا ٹین بلین ٹری پروگرام جاری رکھنے کا فیصلہ

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں گرین پاکستان پروگرام کے بجٹ میں 300 فیصد سے زیادہ کا اضافہ تجویز ، گرین پاکستان پروگرام کیلئے 15 ارب 62 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے

وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے دور کے ٹین بلین ٹری پروگرام کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں گرین پاکستان پروگرام کے بجٹ میں 300 فیصد سے زیادہ کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے، گرین پاکستان پروگرام کیلئے 15 ارب 62 کروڑ روپے رکھنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔رواں مالی سال گرین پاکستان پروگرام کیلئے 3 ارب 90 کروڑ روپے رکھے گئے تھے اور اب تک گرین پاکستان پروگرام پر 29 ارب 56 کروڑ روپے کے اخراجات ہوچکے ہیں۔

ایکنک نے ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام کی منظوری 2019ءمیں دی تھی، ایکنک نے یہ منصوبہ 125 ارب 18 کروڑ 43 لاکھ روپے کی لاگت سے منظور کیاگیا تھا۔یہ پروگرام پاکستان تحریک انصاف کے دور میں ٹین بلین ٹری سونامی کے نام سے شروع کیا گیا تھا

بتایاگیا ہے کہ پی ڈی ایم کی گزشتہ حکومت میں منصوبے کا نام گرین پاکستان پروگرام رکھ دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ گزشتہ سال حکومت پاکستان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں شروع کئے گئے ٹین بلین ٹری سونامی منصوبے کا نام تبدیل کرکے گرین پاکستان رکھنے کا فیصلہ کیاگیا تھا۔

حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں شروع کیے گئے منصوبے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اورمالی سال کے بجٹ 2023-24 میں ٹین بلین ٹری منصوبے کو برقرار رکھنے کا کہا گیاتھا۔بجٹ میں ٹین بلین ٹری منصوبے کیلئے مجموعی طور پر 125 ارب روپے کی لاگت آنے کا بتایاگیاتھا جبکہ آئندہ مالی سال جون تک منصوبے پر 26 ارب 98 کروڑ روپے خرچ ہوں گے اور اگلے مالی سال میں اس منصوبے پر 3 ارب 90 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گی۔دستاویز کے مطابق یہ بھی بتایاگیا تھا کہ جون 2024 تک منصوبے پر 26 ارب 98 کروڑ روپے لاگت کاتخمینہ بتایاگیا تھا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں