پارٹی کارکن مجھے میدان میں چاہتے ہیں تو میرے مطالبے کے حق میں آواز بلند کریں،شبلی فراز کے استعفے سے ہی پارٹی قبضہ مافیا کے چنگل سے آزاد ہوگی، پارٹی کے اہم عہدوں پر فائز چند دیگر افراد کو بھی عمر ایوب کی پیروی کرتے ہوئے استعفے دینے چاہیں
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت نے شبلی فراز کے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا،عمر ایوب کے استعفیٰ دینے کا خیر مقدم کرتا ہوں،پارٹی کارکن مجھے میدان میں چاہتے ہیں تو میرے مطالبے کے حق میں آواز بلند کریں،شبلی فراز کے استعفے سے ہی پارٹی قبضہ مافیا کے چنگل سے آزاد ہوگی۔اپنے ایک بیان میں رہنماءپاکستان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی کے اہم عہدوں پر فائز چند دیگر افراد کو بھی عمر ایوب کی پیروی کرتے ہوئے استعفے دینے چاہیں۔
شبلی فراز کو ہٹایا گیا تو وعدہ کرتا ہوں کہ پارٹی وقت کی ضرورت کے مطابق اٹھے گی۔ رہنماءپاکستان تحریک انصاف شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ ہم عوام کو ایک عظیم تحریک کیلئے متحرک کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
بلے کے نشان اور مخصوص نشستوں سمیت کئی مثالیں ہیں جہاں پارٹی قیادت ناکام رہی۔ پارٹی کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹیاں فیورٹ پر مشتمل ہوتی ہیں، پارٹی کے فیصلے میرٹ پر نہیں ہوتے۔
پارٹی ایک بھی کام پورا کرنے میں ناکام رہی۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اور مینڈیٹ کی بازیابی ابھی دور ہے، ہماری خواتین اور رہنما جیلوں میں بند ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روزپاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے،عمر ایوب نے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا خط ٹوئٹ کیا انہوں نے چیئرمین مرکزی فنانس بورڈ پی ٹی آئی کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نام خط تحریر کیاجس میں عمر ایوب کے استعفے پر 22 جون 2024 کی تاریخ درج ہے۔عمر ایوب نے اپنے خط میں کہا کہ مئی 2023 سے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل کے طور پر خدمات انجام دینا باعث اعزاز رہا، بےحد مشکور ہوں کہ آپ نے مجھ پر اعتماد کیا۔ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے خدمات کا موقع دیا گیا۔
اپنے خط میںعمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ شاندار سپورٹ پر سینیٹر شبلی فراز،کورکمیٹی اور تنظیمی ممبران کا شکر گزار ہوں۔میں سمجھتا ہوں کہ سیکرٹری جنرل کے عہدے کے ساتھ انصاف نہیں کرسکتا۔مجھے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے طور پر بھی نامزد کیا گیا۔ دونوں عہدے پوری توجہ کے متقاضی ہیں۔ پارٹی ڈھانچے کو منظم کرنے کیلئے سیکرٹری جنرل کا عہدہ کسی اور کودیا جائے۔ کارکن کی حیثیت سے پی ٹی آئی کیلئے کام کرتا رہوں گا۔