ملالہ یوسفزئی کی آسکرز کی تقریب میں پہلی شاندار انٹری نوبل ایوارڈ یافتہ ملالہ یوسفزئی نے تقریب میں سلور رنگ کا گاؤن زیب تن کیا،ملالہ یوسفزئی نے شارٹ فلم کی ایگزیکٹیو پروڈیوسر کی حیثیت سے آسکرز ایوارڈ کی تقریب میں اپنا ڈبیو کیا

نیویارک لاس اینجلس میں 95 ویں آسکرز کی تقریب اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ جاری ہے۔ دنیا کی کم عمر نوبل ایوارڈ یافتہ ملامہ یوسفزئی نے آسکرز کی تقریب میں شرکت کی۔ملامہ یوسفزئی نے شوہر اسیر ملک کے ہمراہ انٹری دی۔ ملالہ یوسفزئی نے شارٹ فلم Stanger at the Gate کی ایگزیکٹیو پروڈیوسر کی حیثیت سے آسکرز ایوارڈ کی تقریب میں اپنا ڈبیو کیا۔

ان کی اس شارٹ فلم کو بہترین ڈاکیومینٹری کے طور پر اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ اس موقع پر ملالہ یوسفزئی نے امریکی برانڈ کا تیار کردہ سلور رنگ کا گاؤن زیب تن کیا۔

ملالہ یوسفزئی نے ایک ہاتھ میں زمرد کے جڑوا سے مزین ہیرے کی انگوٹھی بھی پہن رکھی تھی۔اس انگوٹھی کا استعمال علامتی طور پر کیا گیا کیونکہ ملالہ کا تعلق سوات سے ہے۔

آسکرز کی تقریب میں بہترین فیچر فلم کا ایوارڈ All Quiet on the Western Front نے جیتا۔مذکورہ فلم میں پہلی جنگِ عظیم کے دوران پیش آنے والے تنازعات کی کہانی بیان کی گئی

ملالہ یوسفزئی کی مختصر دورانیے کی دستاویزی فلم Stanger at the Gate آسکرز نہ جیت سکی۔خیال رہے کہ لاس اینجلس میں 95 ویں اکیڈمی ایوارڈز کی میزبانی جمی کیمل کر رہے ہیں۔

گزشتہ برسوں میں آسکر کے بارے میں بہت کچھ بدل گیا ہے لیکن گزشتہ چھ دہائیوں میں ایک چیز جو نہیں بدلی وہ سرخ قالین تھا۔ یہ قالین اگرچہ تبدیل ہوتا رہتا تاہم اس کا رنگ سرخ ہی رہتا تھا۔تاہم ہالی ووڈ کے ڈولبی تھیٹر کے باہر کارکنوں نے دھندلا ہوا خاکستری قالین نکالا اور اسے بچھا یا۔جمی کیمل نے کہا کہ میرے خیال میں سرخ قالین کے بجائے شیمپین قالین کا انتخاب کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم کتنے پراعتماد ہیں کہ کوئی خونریزی نہیں ہوگی۔ رنگ تبدیل کرنے کا فیصلہ انوویشن کنسلٹنٹس لیزا لیو اور راول اویلا نے کیا تھا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں