پاور ڈویژن نے وضاحت کی ہے کہ ارکان پارلیمنٹ اوربیوروکریٹ کومفت بجلی کی فراہمی کی خبرمیں صداقت نہیں۔
پاور ڈویژن کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی پارلیمنٹیرین یا بیوروکریٹ کو مفت بجلی نہیں دی جاتی، اور نا ہی کسی سرکاری ادارے کو بجلی مفت فراہم نہیں کی جاتی ہے۔
دوسری جانب ارکان پارلیمان نے مفت بجلی استعمال کرنے کے الزامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا، ارکان قومی اسمبلی نے اسپیکر ایاز صادق سے شکایت کی کہ فیک نیوز کی تردید نہ کرنے پر وزارت توانائی کیخلاف تحریک استحقاق لائیں گے اسپیکر نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
ایم این ایز کا کہنا ہے انتخابات میں حصہ لینے سے پہلے تمام ادائیگیوں کا این او سی جمع کرانا لازم ہے اور منتخب ہونے پر ارکان اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کا کرایہ ادا کرتے ہیں، بجلی اور گیس کا بل بھی خود دیتے ہیں اس کے باوجود وزارت توانائی نے ارکان پارلیمان کیلئے بجلی مفت ہونے کی جھوٹی خبروں کی فوری تردید نہیں کی۔