دھرنا دینے والے سیاست برائے سیاست کر رہے ہیں،وزیراعظم شہباز شریف

بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے کام جاری ہے، ماضی میں 20،20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، چین نے بجلی کا بحران حل کرنے میں تعاون کیا،وزیراعظم کی عوام سے آج جمعے کے بعد اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ کی اپیل،وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھرنا دینے والے سیاست برائے سیاست کر رہے ہیں، بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے کام جاری ہے، ماضی میں 20،20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، چین نے بجلی کا بحران حل کرنے میں تعاون کیا، خیبرپختونخوا ہ میں ایک جماعت نے 10 سالہ دور میں کیا کیا، 300 ڈیمز میں سے ایک ڈیم بھی بنا؟ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کردیا گیا، وزیراعظم نے آج جمعے کے بعد اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ کی اپیل کی گئی ہے، میں نے بھی سپیکر قومی اسمبلی کو بھی کہا ہے میں بھی اپنی کابینہ کے ہمراہ وزیراعظم ہاوس کی مسجد میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کروں گا، دنیا کے کئی ممالک نے اس کی مذمت کی۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی اس کی مذمت کی، ڈپٹی وزیراعظم نے باقاعدہ بیان جاری کیا، کل اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں ہم نے اس کی بھر پور مذمت کی۔گفتگو کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ پن بجلی کیلئے کتنی سرمایہ کاری گئی باتیں کرنا آسان اور عمل مشکل ہے۔ بجلی سستی کرنا نواز شریف کا ایجنڈا ہے۔وزیراعظم نے بجلی مسئلے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بحران کے حل کیلئے ہماری پہلے دن سے کوششیں جارہی ہیں۔

نوازشریف کے دور میں بھی 20،20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا تھا۔ کوئی بھی بجلی پیدا کرنے کے میدان میں بڑی سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار نہیں تھا۔ چین وہ واحد ملک تھا جس نے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کی۔ حکومت منتخب ہونے کے بعد پہلے دن سے بجلی بحران کو حل کرنے کیلئے شبانہ روز ہماری کاوشیں جاری ہیں۔اس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں میگا واٹ بجلی کے منصوبوں پر کام شروع ہوا اور تیز ترین اسپیڈ پر یہ منصوبے لگائے گئے۔

پاکستان نے 4ایل این جی کے 5ہزار میگاواٹ پاور کے پاور پلانٹ لگائے، نوازشریف کی حکومت میں تاریخ کے سستے ترین پلانٹ لگے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ اس مد میں نجی شعبے کو سرمایہ کاری کی ہمت نہیں ہوئی، اس سے پہلے بھی معاہدے ہوئے، ہمیں کسی دور کے معاہدوں کو طعنے کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ ہم سیاست نہیں کر رہے، یہ سیاست نہیں ہے، یہ پاکستان کے سب سے بڑے مسئلے کو حل کرنے کی ایک کاوش ہے۔

بجلی کو سستی کرنا ہمارا اپنا اور نواز شریف کا ایجنڈا ہے۔ یہ اتحادی حکومت کا ایجنڈا ہے۔ بجلی کے مسائل پر سیاست سے گریز کرنا چاہیے۔ ہمیں دو ٹوک فیصلہ کرنا چاہئے کہ اس معاملے پر سیاست عوامی توہین کے مترادف ہے۔یہ کسی ایک جماعت کا نہیں۔پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ بجلی کو سستی کریں، اس معاملے کو حل کریں۔ یہ بہت پیچیدہ مسئلہ ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں