سرکاری ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس بند کرنے کی تیاری

محکمہ صحت پنجاب نے ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے سرکاری ہسپتالوں کو مراسلہ لکھ دیا

پنجاب حکومت نے سرکاری ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس بند کرنے کی تیاری کرلی۔ ہم نیوز کے مطابق پنجاب کے سرکاری ڈاکٹرز کی پرائیو یٹ پریکٹس بند کرنے کیلئے صوبائی محکمہ صحت نے پلان طلب کیا ہے، اس سلسلے میں محکمے نے سرکاری ڈاکٹروں کی نجی ہسپتالوں میں نوکریاں کرنے والے طبی عملے کی تفصیل مانگی ہے، اس مقصد کے لیے محکمہ صحت پنجاب نے سرکاری ہسپتالوں کو مراسلہ لکھ دیا۔

بتایا گیا ہے کہ محکمہ صحت پنجاب نے مراسلے میں نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں کو ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ بڑے سرکاری ہسپتالوں میں پرائیویٹ پریکٹس شروع کرائی جانی تھی، پرائیویٹ پریکٹس کے لیے سرکاری ہسپتالوں میں بورڈ تشکیل دیا جانا تھا، سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو نجی پریکٹس کا موقع ملنا تھا۔

معلوم ہوا ہے کہ پنجاب کے اکثر ہسپتالوں نے محکمہ صحت کو ریکارڈ فراہم نہیں کیا، سرکاری ہسپتالوں کے سربراہان اور ڈاکٹروں نے اس حوالے سے حکومتی پلان ماننے سے انکار کردیا ہے، اسی لیے تاحال اکثر سرکاری ہسپتالوں نے پرائیو یٹ پریکٹس سسٹم نہیں بنایا، جس پر محکمہ صحت پنجاب نے فوری بورڈز تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔

ادھر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف سے سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے ملاقات کی، جس میں ایئر ایمبولینس پراجیکٹ اور موٹروے ریسکیو 1122 سروسز کے آغاز پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس دوران ڈاکٹر رضوان نصیر نے ایئر ایمبولینس پروجیکٹ کے بارے میں بریفنگ دی، سیکرٹری ایمرجنسی سروسز نے وزیراعلیٰ کو ایئر ایمبولینس پائلٹ رن سے آگاہ کیا گیا، بہاولنگر اور میانوالی سے ایئر ایمبولینس کے ذریعے دور دراز علاقوں میں مریضوں کی منتقلی بارے بتایا جبکہ دیگر شہروں میں ایئر ایمبولینس کی لینڈنگ کے انتظامات پر بھی بریف کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ایئرایمبولینس پروجیکٹ پر اطمینان کا اظہار کیا، موٹرویز پر ریسکیو سروسز کے جلد آغاز کیلئے اقدامات کی بھی ہدایت کی، مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب موٹرویزپر ایمبولینس شروع کرنے والا پہلا صوبہ ہوگا، ریسکیو سروسز میں پنجاب، پاکستان ہی نہیں جنوبی ایشیا میں رول ماڈل بن چکا ہے، موٹرویز کے انٹر چینج پر ریسکیو 1122 ایمبولینس موجود ہوگی، موٹرویز پر حادثات کی صورت میں ریسکیو ایمبولینس کا فورا پہنچنا ممکن ہوگا، ہر فرد کی جان قیمتی ہے، ایئر ایمبولینس سے دور دراز کے مریض کو علاج کیلئے بڑے ہسپتال پہنچایا جا سکے گا، ایئر ایمبولینس پراجیکٹ عوام کیلئے ہے، ایمرجنسی کی صورت میں جان بچائی جا سکے گی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں