منیٰ میں حاجیوں کی جان بچانے پر پاکستانی رضاکار کو بھارت کا خراج تحسین

آصف بشیرلوگوں کی جان بچانے کی کوشش کرتا رہاجس کی وجہ سے اسے ’’منیٰ کا فرشتہ‘‘ قرار دے دیاگیا

) رواں سال حج کے موقع پر جہاں عازمین حج نے شدید گرمی کی صورتحال کو برداشت کیا، وہیں ایک ایسا پاکستانی بھی موجود تھا، جو کہ لوگوں کی جان بچانے کی کوشش کرتا رہاجس کی وجہ سے اسے ’’منیٰ کا فرشتہ‘‘ قرار دے دیاگیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے صوبے خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والے آصف بشیر نے حج کے موقع پر مکہ میں بطور رضاکار کام کیا ہے۔

50 ڈگری سینٹی گریڈ میں جہاں زمین تپ رہی تھی، وہیں ہیٹ اسٹروک کے باعث 1301 اموات رپورٹ کی گئی تھی، اس سب میں آصف نے بھارت سے آئے عازمین حج کی خدمت کی اور ان کی جان بچانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔شدید گرمی کے موقع پر دوسروں کی مدد کرنے پر آصف بتاتے ہیں کہ بھارت سے آئے حجاج کرام مجھے پاکستانی بجرنگی بھائی جان کہہ کر بلاتے تھے، بہت سے حجاج نے تو مجھے ’منیٰ کے فرشتے‘ کا لقب بھی دیا ہے۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آصف نے جن حجاج کی خدمت کی، ان میں بیشتر بھارتی شہری شامکل تھے، جو کہ آصف بشیر کی بہادری، خلوص اور انسانیت کے جذبے کو سراہتے دکھائی دیے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں