وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ کپیسٹی پیمنٹ کی وجہ روپے کی قیمت گرنا ،شرح سود اوپر جانا اور معاشی گروتھ نہ ہوناہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 25یا 26ہزار میگا واٹ کا لوڈ سال میں 85گھنٹے کیلئے ہوتا ہے ،ایک ہزار 835میگا واٹ کو سسٹم کے اندر پورا سال رکھنا پڑتا ہے،ایک ہزار 835میگا واٹ کو سسٹم میں رکھنے کی کپیسٹی پیمنٹ 39ارب روپے ہے ۔
گرمیوں کےایک ماہ 2گھنٹے لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو39ارب روپے بچ جائیں گے،زیرو لوڈشیڈنگ پر ڈیزائن سسٹم اس وقت بوجھ اٹھا رہا ہے ،کپیسٹی پیمنٹ کے مسئلے کی گوہر اعجاز کو سمجھ ہی نہیں ،آج کپیسٹی پیمنٹ 18روپے فی یونٹ ہے۔
2018کے مقابلے میں آج عوام8روپے فی یونٹ زیادہ ادا کر رہےہیں ،چائنہ کے ساتھ بہت اچھی پیشرفت ہو ئی ہے۔