رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارش پر کام شروع، ہزاروں سرکاری ملازمین کے متاثر ہونے کا خدش

سول سرونٹس ایکٹ 1973 کی سیکشن 2 اور 11 میں ترمیم کی جارہی ہے،کمیٹی کی سفارشات کے نتیجے میں متاثر ہونے والے ملازمین کو دیگراداروں میں ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کی جائے گی

سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں ترمیم پر کام شروع ، ہزاروں سرکاری ملازمین کے متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا،رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارش پر کام شروع کردیا گیا، کمیٹی کی سفارشات سے 60 ہزار تک سرکاری ملازمین متاثر ہوسکتے ہیں، متاثرہ افسران و اہلکاروں کی دیگراداروں میں ایڈجسٹمنٹ کا پروگرام ترتیب دیا جارہا ہے،سول سرونٹس ایکٹ کی سیکشن 2 اور 11 میں ترمیم کی جارہی ہے۔

سول سرونٹس کا سیکشن دو ملازمین کی تقرری کی شرائط سے متعلق ہے جب کہ سیکشن 11 ملازمین کو ختم کرنے اور پنشن کے امور سے متعلق ہے۔فنانس ڈویژن نے سرونٹس ایکٹ کی سیکشن 19 میں ایک شق کے اضافے کی رائے دی۔ فنانس ڈویژن کی تجویزکے مطابق وفاقی حکومت کو یہ اختیار ہوکہ ضرورت پرپنشن کے موجودہ فوائد میں کمی یا اضافہ یا ختم کی جاسکے۔

ترمیمی مسودہ سٹیبلشمنٹ ڈویژن تیارکرچکا ہے جس کی منظوری کابینہ سے لی جائیگی۔

رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات کے نتیجے میں متاثر ہونے والے ملازمین کو دیگراداروں میں ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں متاثرہ ملازمین کو سرپلس پول میں بھیجا جائے گا اور دوسرے مرحلے میں سرپلس ملازمین کو دوسرے محکموں میں بھیجا جائے گا۔ سرپلس ملازمین و افسران کو گولڈن ہینڈ شیک بھی دیا جائے گا۔ ذارئع کے مطابق حکومتی اخرجات میں کمی لانے اور ری اسٹرکچرنگ کی مشق کے نتیجے میں کئی وزارتوں کو بند کیا جا ئے گا یا ان کا انضمام ہو گا۔

دستاویزات کے مطابق بعض ملازمین کو صوبائی محکموں میں ایڈ جسٹ اور بہت سے ملازمین کو فارغ کیا جائے گا۔ پی ڈبلیو ڈی سمیت بند کئے جانے والے اداروں کے ملازمین کو مالیاتی پیکج دیا جائے گا۔یاد رہے کہ چند روز قبل وفاقی کابینہ نے وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم ادارہ جاتی اصلاحات کیلئے قائم کی گئی کابینہ کمیٹی برائے رائٹ سا ئزنگ کی تجاویز کی منظوری دیدی تھی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں ہونے والے کابینہ اجلاس میں یہ منظوری دی گئی تھی۔اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ پہلے مرحلے میں 6 وزارتوں پر کمیٹی کی سفارشات کا نفاذ شروع کیا گیا تھا۔ ان وزارتوں کے 82 سرکاری اداروں کو 40 اداروں میں ضم اور تحلیل کرنے کیلئے سفارشات منظور کرلی گئی تھیں۔ اداروں کی تحلیل اور ضم کرنے سے متاثر ملازمین کے مفادات کے تحفظ کیلئے بھی ایک کمیٹی قائم کردی گئی تھی۔اجلاس کو بتایا گیا تھاکہ ڈیجیٹائزیشن، اسمارٹ مینجمنٹ، ایفیشینٹ گورننس، منصوبوں پر شفاف اور تیز عملدرآمد اور عام آدمی کو سہولیات کی بہتر فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں