عمران خان کو جیل بھرو کے بجائے ڈوب مرو تحریک کا اعلان کرنا چاہیے، مریم اورنگزیب کے پی کو 417 ارب روپے کے علاوہ 70 ارب روپے اضافی رقم دی جاتی ہے، فیصل کریم کنڈی

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جیل بھرو تحریک کے بجائے ڈوب مرو تحریک شروع کرنی چاہئے۔

اسلام آباد میں فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے عوام کو گمراہ کر رہا ہے، ان کے دور میں چینی اور آٹے کی قیمتیں میں اضافہ ہوا، عمران نے اپنے دور میں 25 ارب کے قرضے لیے، لہٰذا پاکستان کی معیشت اگر مشکل میں ہے تو اس کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے ملکی معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کی، یہ معاہدہ ان کے دستخط شدہ ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے نیشنل ایکشن پلان بنایا اور 2018 میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا جب کہ عمران خان نے ایک دفعہ بھی ایپیکس کمیٹی کا اجلاس نہیں بلایا، البتہ جیل بھرو تحریک میں قیادت پہلے گرفتاری پیش کرتی ہے لیکن پی ٹی آئی اپنے کارکنوں کو ڈھال بنایا جا رہا ہے، اسی لئے عمران خان کو ڈوب مرنے کی تحریک کا اعلان کرنا چاہیے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف تحفظ آپ نے دینا تھا، معیشت، مہنگائی اور دہشت گردی کا جواب عمران خان کو دینا پڑے گا، عدالتوں کی طرف عوام دیکھ رہی ہے، مگر عدالتیں چٹکی بجاتے ہی عمران خان کو ریلیف مہیا کر رہی ہے۔

اس موقع پر ایپکس کمیٹی اجلاس سے متعلق فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ کل ان کی جماعت کے وزرائے اعلیٰ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان ایپیکس کمیٹی میں شریک ہوئے، ہم ان وزرائے اعلیٰ کے اقدامات کو خوش آئند سمجھتے ہیں۔

انہوں خیبرپختونخواہ کی نگران حکومت سے اپیل کرتے ہوئےکہا کہ پچھلی حکومت کی بدامنی پر انکوائری کریں، پی ٹی آئی ایک کنگلا صوبہ چھوڑ کر گئی ہے، کے پی میں ملازمین کی تنخواہوں کے لیے پیسے نہیں ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 10 سال میں خیبر پختونخواہ کو لوٹا، آئی جی کے پی نے ایپکس کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ صوبے کو وفاق کی جانب سے 417 ارب روپے کے علاوہ این ایف سی ایوارڈ کی مد میں 70 ارب روپے اضافی رقم دی جاتی ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اس وقت کوئی ڈیٹا موجود نہیں لیکن اندازے کے مطابق پاکستان میں دو لاکھ سے زائد غیر قانونی افغان مقیم ہیں ار ہمیں معلوم نہیں کہ وہ لوگ کہاں ہیں، یہ لوگ مسجدوں میں دھماکے کرکے عوام کو شہید کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایک قرآن پاک شہید ہوتا ہے تو پوری دنیا بھر میں جلوس نکلتے ہیں اور پشاور دھماکے میں 100 کے قریب قرآن پاک شہید ہونے کے باوجود عمران خان خاموش ہیں، ایپکس کمیٹی میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ پہلے افغان باشندوں کو پاکستان میں پناہ دینے والوں کا احتساب دیا جائے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں