آئینی ترامیم کا معاملہ؛ مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کی ایک اور اہم ملاقات طے پاگئی

ے یو آئی ف کے سربراہ پی ٹی آئی وفد کو حکومت کے آئینی ترامیم کے مسودے سے متعلق آگاہ کریں گے

جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین آئینی ترامیم کے معاملے پر ایک اور اہم ملاقات طے پاگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کے مابین ملاقات طے پاچکی ہے، جے یو آئی ف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے فوری بعد پی ٹی آئی کا وفد مولانا سے ملاقات کرے گا، پی ٹی آئی وفد کو مولانا فضل الرحمان حکومت کے آئینی ترامیم کے مسودے سے متعلق آگاہ کریں گے، پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد مولانا فضل الرحمان آئینی ترمیم سے متعلق فیصلہ کریں گے۔

ادھر حکومت کی جانب سے نئی آئینی ترمیم کے لیے جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کر دیئے جانے کا دعویٰ سامنے آگیا، جیو نیوز کے مطابق حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان آئینی ترمیم سے متعلق حکومت کا ساتھ دیں گے، آئینی ترمیم ایک جامع پیکج ہے جس میں آئینی عدالت بنائی جائے گی، آئینی عدالت کے لیے ججز کی تقرری کا بھی طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے، آئینی عدالت کے لیے نئے سرے سے ججز کی تقرری ہوگی، آئینی عدالت بنانے کا مقصد عام سائلین کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔

ذرائع نے کہا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان کے اختلافات دور کرنے کی راہ ہموار ہوئی، جس کے نتیجے میں آج قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آئینی ترمیم پیش کیے جانے کا امکان ہے کیوں کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں حکومت کے نمبرز پورے ہیں، منحرف ارکان کے ووٹ سے متعلق بھی ترامیم کی جا رہی ہیں جبکہ آئین کے آرٹیکل 63 اے میں ترمیم کے لیے بھی مسودہ تیار ہے۔   

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں